نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم

کرم کی نظر تاجدار مدینہ کرم چاہتے ہیں کرم کے بھکاری
سلامت رہے آپ کا آستانہ رہے آپ کا فیض جاری و ساری

ہے ربط دوامی جسے تیرے غم سے ہے وہ آشنا منتہائے کرم سے
وہ سینے میں رکھتا ہے جلوے حرم کے ترے عشق نے جس کی حالت سنواری

نظر مجھ کو بخشی تو ذوق نظر دو زیارت سے اپنی سرفراز کر دو
مرے دل کی جھولی کو جلووں سے بھر دو بھی تو ادھر سے بھی گزرے سواری

جہاں ساتھ دیتا نہیں اپنا سایہ وہاں بے قرار کرم ان کو پایا
لیا بڑھ کے آغوش میں رحمتوں نے بڑے رنگ پر ہے مری شرمساری

یہ طوفان ہم کو ڈرائیں گے کیسے بھنور جال اپنا بچھائیں گے کیسے
چلے ہیں ہم ان کے کرم کے سہارے نہیں ڈوب سکتی یہ کشتی ہماری

وہ سجدے اساس عمل مانتا ہوں وہ ساعت متاع عمل جانتا ہوں
مرے واسطے حاصل زندگی مصطفیٰ جو ساعت گزاری ہے وہ

کسی نے بھی سمجھا نہیں غیر ہم کو جہاں بھی گئے سب نے آنکھیں بچھائیں
محبت کا سر چشمہ جاوداں ہے خدا کی قسم صرف نسبت تمہاری

عجب پیاس بخشی ہے سیراب کر کے سکوں دے دیا مجھ کو بے خواب کر کے
تمہاری محبت میں جب آنکھ برسی دلوں کی ہوئی خوب ہی آبیاری

Leave a comment

Design a site like this with WordPress.com
Get started